میرے ہندوستانی بھائیوں سے عرض ہے کہ

میرے ہندوستانی بھائیوں سے عرض ہے کہ
ہمارا عقیدہ ہے کہ ہندوستان بشمول پاکستان و بنگلہ دیش سارا ہی ہم مسلمانوں کا ایک اسلامی دیس تھا اور
امت مسلمہ کی ایک عظیم ریاست کے طور پر دنیا کے نقشے پر تھا
ایک ایسی اسلامی ریاست جس میں کسی بھی غیر مسلم کو قطعا غلامی یا اجنبیت کا احساس تک نہیں دلایا گیا تھا
اور اسی ہندوستان کی آزادی کے لئے ہمارے آباؤ اجداد نے جہاد کیا قربانیاں دیں
آخر میں حالات کے پیش نظر دو رائے سامنے آئیں:
ایک قیام پاکستان کی اور دوسری متحدہ ہندوستان کی۔
اور دونوں آراء اپنی  اپنی جگہ قوی دلائل کی بنا پر معتبر تھیں اور دونوں طرف ہی قوم کے اکابر دانشور حضرات تھے
جن میں سے ایک رائے بمشیت الہی کامیاب ہوگئی
اور پاکستان یعنی ہندو کے تسلط سے پاک ہندوستان کا قیام رو پذیر ہوا
لہٰذا اب جبکہ ہندوستان کا ایک حصہ طاغوت کے تسلط سے پاک ہوچکا ہے تو کیا
آپ پاک اور ناپاک میں فرق نہیں کریں گے؟
بے شک بی جے پی اور کانگریس کے قبضے والا ہندوستان بھی سر زمین اسلام ہے
مگر طاغوت کے تسلط کی وجہ سے پاک سرزمین سے افضل نہیں ہے
اور اگر آپ واقعی اسلامی ہندوستانی ہیں تو آپ کو بنگلہ دیش اور پاکستان کو قابض ہندو سرزمین سے افضل اور اصلی آزاد ہندوستان سمجھنا ہوگا
اس کے بعد آپ کی سرزمین ہندوستان سے محبت شرعی اور جائز کہلائے گی وگرنہ بصورت دیگر آپ موالاة طاغوت کے مرتکب ہو رہے ہیں ۔
اور آپ اور آپ کا ہندو طاغوت دونوں ایک دن رسوا ہوں گے ان شاء الله تعالى
اور ہندوستان کے معصوم مظلوم مسلمانوں کو اللہ تعالٰی ایک دن پورے سبز رنگ والا ہندوستان دیکھنا نصیب کرے گا . بإذن الله تعالى

اور دوسری بات کہ

جہاں تک تعلق ہے غزوہ ہند کا
تو ہم اس بات کا اقرار کرتے ہیں کہ غزوہ ہند صدیوں پہلے ہو چکا ہے
اور ہندوستان ایک اسلامی مملکت کے طور پر صدیوں سے دنیا کے نقشے پر معروف ہے
لیکن اس ہندوستان پر طاغوت کا تسلط جب سے ہوا  تو اللہ تعالی نے پاکستان اور بنگلہ دیش کی صورت میں اسلامی ہندوستان کو آزادی عطا کی ۔

لہذا اصلی اسلامی آزاد ہندوستان وہ پاکستان اور بنگلہ دیش ہیں اور موجودہ ہندوستان پاک و بنگلہ دیش کا حصہ ہے جس پر طاغوت کا تسلط ہے۔
اور غزوہ ہند تو اگرچہ ہو چکا ہے مگر جہاد تا قیامت جاری رہے گا

Leave a comment