بیرونی مصنوعات بیچنے والوں پر فتوی لگانا کہ

بیرونی مصنوعات بیچنے والوں پر فتوی لگانا کہ یہ اسرائیل کو سپورٹ کر رہے ہیں اور لوگوں کو زبردستی بائیکاٹ پر آمادہ کرنا بلکہ
بلوائی بن کر اپنے ہی ملک میں لوگوں کی املاک کو نقصان پہنچانا اور جلاؤ گھیراؤ کرنا یہ سب اس نام نہاد جہادی و مذہبی تحریکوں کی اصلیت کو واضح کرنے کے لئے کافی
اور یہی وہ آئیڈیالوجی ہے جس کے حاملین افراد اور جماعتیں ملک و قوم میں بیرونی مداخلت اور تسلط کو آواز دیتے ہیں اور اپنے جذباتی جنون میں آکر لوگوں کی تکفیر تک کرجاتے ہیں اور کسی کو یہودی ایجنٹ یا منافق اور جہاد کا منکر کہنا تو ان لوگوں کے لئے عام سی بات ہوجاتی ہے !!
# اب کوئی یہ بتائے کہ اسرائیل کے خلاف مظاہرے کرتے ہوئے مسلمانوں کی املاک کو  تباہ کرنا کس لوبی کی تاریخ ہے م!
یہ روش تو ہم نے یمن کے روافض کی دیکھی ہے جو امریکہ کی موت کا نعرہ مار کر چھرا کسی سنی مسلمان کے پیٹ میں گھونپتے ہیں اور اسرائیل مردہ باد کا نعرہ مارتے ہیں اور میزائل مکہ مکرمہ پر پھینکتے ہیں۔

یہاں سے معلوم ہوتا ہے کہ یہ طبقہ وہی ہے جس نے فلسطین کی آزادی کے نام پر مسئلہ فلسطین کو ہائی جیک کرنے کی کوشش کی ہے اور نتیجہ میں غزہ کو صفحہ ہستی سے مٹا کر اب اسلامی ریاستوں میں بدامنی کا ایجنڈا پورا کرنے نکل کھڑے ہوئے ہیں جبکہ جہاد کا اعلان کرنے والے شروع دنوں سے ہی قطر کے ہوٹلوں میں عیاشیاں کر رہے ہیں اور ان کے مریدوں نے چندے کے نام پر لوٹ کھسوٹ کا بازار گرم کیا ہوا ہے۔

الله المستعان وعليه التكلان ولاحول ولاقوة إلا بالله العلي العظيم

Leave a comment