**ہم غزہ چھوڑ کر چلے جائیں گے اس شرط پر کہ ہمارا پیچھا نہ کیا جائے*
*یہ بیان ہے ایرانی صہیونی تنظیم حماس کا !!!*
مطلب غزہ کو برباد کرکے اب ہمیں اپنے آقاؤں کے یہاں عیش کرنے دیا جائے، اسماعیل ھنیہ کی طرح پیچھا کرکے ہمیں مارا نہ جائے…
🔖
اب بھی وقت ہے ان نام نہاد اسلامی و سیاسی و انقلابی و جہادی تحریکوں سے جان چھڑا لو
ان مذہبی و سیاسی تحریکوں کی غداریوں کی تاریخ سے سبق حاصل کر لو ورنہ سب کچھ ہاتھ سے نکل جائے گا ‼️
📌
اور یہ باطنی تحریکیں ہر بار اپنے نئے روپ میں ظاہر ہوکر ایک پوری نسل کو تباہ و برباد کر کے غائب ہوتی رہیں گیں اور یہ سلسلہ دجال کے آنے تک ختم نہیں ہوگا ۔
🔗
کہاں گئیں ماضی کی وہ تنظیمیں جنہوں نے اسلامی انقلاب اور خلافت کے سبز باغ دکھلا کر کئی دہائیوں سے مسلم ممالک میں تخریب کاریاں کیں اور قوم کا ایک بہت بڑا طبقہ بھی گمراہ کیا
اور اسلامی ممالک کو عدم استحکام سے دوچار چار کیا اور بیرونی قوتوں کو مداخلت کے مواقع فراہم کئے ؟!
کہاں ہیں طالبا ن ، القا عدہ، دا عش ، اور ان کی ذیلی و پرائمری لیول کی خوارج الفکرجماعتیں؟!
اسی طرح ملک میں موجود سیکولرازم اور ڈیموکریسی کی ترجمان سیاسی جماعتوں کی کیا تاریخ ہے؟
ان لشکروں کی کیا خدمات ہیں ؟
ان جتھوں کی سوائے تخریب کاری اور غداریوں کے کیا خدمات ہیں؟!
📎
یہ سب مذہبی و سیاسی جتھے ایک ہی نکتے پر متفق ہیں کہ قومی ادارے ان کی باندیاں بن جائیں
اور یہ بذات خود قوم کے داماد بن کر بدمعاشی کی ساری حدیں پار کر دیں !
اور ملک و ملت پر اپنے ذاتی گمراہ کن ایجنڈے تھونپ کر پوری قوم کو چونا لگا دیں۔
🔖
اب بھی وقت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی نصیحت کو پلے باندھ لیں
اور سب مذہبی و سیاسی جماعتوں سے برأت کا اعلان کر کے اپنی ریاست اور اس کے اداروں کیساتھ مخلص ہو جائیں ۔
اور مسلک کے نام پر تنظیموں اور تحریکی اماموں کو خیر باد کہہ کر اپنے عقیدہ و مسلک کو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اور آپ کے صحابہ و اہل بیت اور آئمہ اہل سنت کے اصولوں کا پابند کریں
کیونکہ جہاں تک تعلق ہے عقیدہ و مسلک کا اس کیلئے کسی پلیٹ فارم کی ضرورت نہیں ہے بلکہ عقیدہ و مسلک کے نام پر پلیٹ فارم بنانے کو جائز سمجھنا ہی تو اصل گمراہی ہے
کیونکہ ایک مسلمان کا نظم اور پلیٹ فارم اس کی ریاست ہے جس میں وہ کسی بھی لوبی اور مافیا کے تسلط سے آزاد ہوکر زندگی گذارتا ہے
اور استطاعت کے مطابق اپنی خدمات ریاست کے پلیٹ فارم پر پیش کرتا ہے
جس میں اللہ تعالٰی اتنی برکت عطا کرتا ہے کہ اس کی ادنی سی خدمات سے بھی پوری قوم و ملت مستفید ہوتی ہے۔
نوٹ# اس تمام آئیڈیالوجی کو سمجھنے کے لئے عقیدہ اہل سنت کے اہم اصول ” لزوم جماعت ” کا علم حاصل کریں۔
وما علينا إلا البلاغ.
الله المستعان وعليه التكلان ولاحول ولاقوة إلا بالله العلي العظيم.

Leave a comment